Wo Kalma Mubar K Jisay Parhnay Wala Duniya O Akhirat Ki Musibaton Se Bach Jata Hai
وہ کلمہ مبار ک جسے پڑھنے والا دنیا و آخرت کی مصیبتوں سے بچ جاتا ہے
دنیا میں اپنی تگ و دو سے مقام پیدا کرنے والوں کی راہیں اکثر مشکلات کی وجہ سے بند اور تنگ ہوجاتی ہیں
کاروبار ہو یا ملازمت میں عدم سکون ،گھریلو ناچاقی ہو،یا کالے جادو کا خوف ۔الغرض یہ کلمہ پڑھنے والوں پر شیطانی اعمال کا اثر نہیں ہوگا۔اس کلمہ پاک کے ذاکر پر جنت واجب ہوجاتی ہے ۔
احادیث مبارکہ میں اس کلمہ کو جنت کا خزانہ قرار دیا گیا ہے ،ظاہر ہے جو جنت کا خزانہ پالیتا ہے اس کی روحانی طور پر قوت بڑھ جاتی ہے اور اس پر شیطان کی پیدا کردہ نحوستیں اوررکاوٹیں دور ہوجاتیں اور اس پر اثر نہیں کرتیں ۔
جنت کے خزانہ کو طلب کرنا ہر مسلمان کا حق اور فرض ہے ۔اس خزانہ کی دعا کیوں کرنی چاہئے ؟اس بارے یہ حدیث مبارکہ ہی ہمارے لئے کافی ہے جس میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری سے فرمایا تھا کہ میں
تمہیں وہ کلمہ نہ بتا دوں جوجنت کا خزانہ ہے۔حضرت ابوموسیٰ اشعری نے عرض کی۔”میرے ماں باپ آپﷺ پر فدا،فرمائیے“
رسول کریم ﷺ نے فرمایا” تو پھر یہ کلمہ پڑھتے رہا کرو
لاحول ولا قوة الاباللہ
ہم مسلمانوں کے لئے اس کلمہ کی نعمت کافی ہے،ہر کام میں آسانی اور جو کام آپ کرنا چاہتے ہوں ان میں اللہ کی رضا شامل کرنے کے لئے یہ کلمہ ہر کسی کو اپنی زبان پر جاری و ساری رکھنا چاہئے۔
کسی بھی برے کام سے رک جائیں گے اورجائز کاموں میں خیروبرکت پیدا ہوگی۔
(ہدیہ تسبیح علامہ پیرابونعمان سیفی )
Post A Comment:
0 comments so far,add yours